ان خیالات کا اظہار حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نطنز میں یورینیم کی 60 فیصد افزودگی اورسنٹریفیوجزآر 6 آئی کی تنصیب دشمن کی خباثت اور تخریب کاری کا بہترین جواب ہے۔
صدر روحانی نے رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ اللہ تعالی کا مہینہ ہے اس کے آداب اور شرائط کا لحاظ پورے ملک میں احساس ہونا چاہیے۔ رمضان المبارک کا احترام سب کے لئے ضروری ہے۔
صدر روحانی نے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ایران بھی اس وائرس سے متاثر ہے ہم طبی دستورات پر عمل کرکے اس مہلک وائرس کا بڑی حد تک مقابلہ کرسکتے ہیں۔
صدر روحانی نے مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تم ہمارے پرامن ایٹمی پروگرام میں دہشت گردی کے ذریعہ خلل ایجاد کرنے کی کوشش کرو گے تو ہم بھی قانونی دائرے میں اقدام کریں گے آپ کا کام ایٹمی دہشت گردی ہے اور ہمارا کا کام قانون کے دائرے میں ہے۔ ہم اس قانونی کام کو ایک ماہ بعد انجام دینا چاہتے تھے لیکن ہم نے اسے اب ایک ماہ پہلے ہی انجام دیدیا ہے اگر تم نے سنٹریفیوجز آر آئی 1 کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے تو ہم نے اس کی جگہ آر آئی 6 کو نصب کردیا ہے اور ہم نے یورینیم کی افزودگی بھی 6۔3 سے 60 فیصد تک بڑھا دی ہے اور پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں ہمارے تمام اقدامات بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں انجام پا رہے ہیں۔
صدر روحانی نے کہا کہ اگر امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل کیا اور ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو ختم کردیا تو ایران بھی اپنے وعدوں پر دوبارہ عمل شروع کردےگا۔
قابل ذکر ہے کہ 11 اپریل کو کہا کہ نطنز کمپلیکس میں واقع یورینیم کو افزودہ کرنے کے پلانٹ کے بجلی سرکٹ کے ایک حصے میں حادثہ پیش آیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD
آپ کا تبصرہ