اس ملاقات میں دونوں فریقین نے معاشی، تجارتی، توانائی، صنعت، نقل و حمل، سائنسی و ثقافتی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے تعلقات کے فروغ میں مشترکہ کمیشن کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے دہشتگردی، انتہاپسندی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر منظم یافتہ جرائم سے نمٹنے میں مشترکہ تعاون پر گفتگو کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک دیگر وزرائے خارجہ کیساتھ تاجک صدر کی سرکاری ضیافت میں حصہ لیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15 ممالک بشمول ایران، افغانستان، تاجکستان، پاکستان، چین، روس، بھارت، قازقستان، کرغزستان، ترکمانستان، ازبکستان، ترکی، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اراکین ہیں؛ امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، مصر، فرانس، فن لینڈ، جرمنی، عراق، اٹلی، جاپان، ناروے، پولینڈ، اسپین، سویڈن اور برطانیہ بھی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی حمایت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس 2011ء سے 2019ء تک استنبول، کابل، الماتی، بیجنگ، اسلام آباد، امریتسر اور باکو میں انعقاد کیا گیا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ