یہ بات مجید تخت روانچی نے بدھ کے روز برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ آنتونی بلینکن کے دعوے کے جواب میں کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا دعوی ہے کہ "بال ایران کی عدالت میں ہے" لیکن نئی انتظامیہ کے دو ماہ بعد ہی امریکہ نے بدستور جوہری معاہدے اور قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے اعتراف کیا کہ ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔ تاہم یہ پالیسی ابھی بھی نفاذ کی جا رہی ہے۔
تخت راونچی نے کہاکہ ایرانی عوام پر جابرانہ پابندیوں سے امریکہ کو کہیں بھی نہیں ملے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ واشنگٹن ڈپلومیسی کے لئے تیار ہے لیکن ایران نے ابھی تک اس راستے کو منتخب نہیں کیا ہے۔ لہذا بال دراصل ان کے کورٹ میں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD
آپ کا تبصرہ