یہ بات فرحناز رافع نے بدھ کے روز صوبے اردبیل میں واقع قالین کی کئی فیکٹریوں کے دورے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ قالین دوسری چیز تھی جو امریکہ اور یورپی ممالک کی پابندیاں کا شکار تھی، لیکن عالمی سامراج کی جابرانہ پابندیوں کے باوجود ملک میں ہاتھ سے تیار قالینوں کی برآمدات کی شرح اچھی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پابندیوں اور کرونا کے باوجود اس سال قالین کی برآمدات میں 14 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD
آپ کا تبصرہ