ان خیالات کا اظہار ایڈمیرل "علی عباس" نے ہفتے کے روز کراچی میں منعقدہ نویں بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کے موقع پر ارنا نمائندے کیساتھ خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
منعقدہ اس کانفرنس میں ایرانی مسلح افواج کے ایک وفد نے مبصر کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی بحریہ کو امن 2021 کثیر القومی مشق میں ایرانی فوجی وفد کی میزبانی پر فخر ہے، اور ان کی موجودگی، جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام کیساتھ پاکستانی حکومت اور عوام کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو تسلیم کرنے کا ایک اور موقع ہے۔
علی عباس نے کہا کہ امن مشق کا اصل مقصد مشترکہ چیلینجوں پر قابو پانے کا اجتماعی تعاون اور سمندری مسائل سے نمٹنے کیلئے ساحلی ممالک کی صلاحیتوں کو آزمانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحر ہند کے خطے میں پائیدار سلامتی ایک تزویراتی مسئلہ ہے اور ہمارا یقین ہے کہ امن 2021 مشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کی موجودگی، دونوں ممالک کی بحری فوجوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے اور سلامتی کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
علی عباس نے کہا کہ مستقبل میں تعاون میں اضافہ ایران اور پاکستان کی مشترکہ ضرورت ہے؛ دونوں ممالک کے مابین سمندر کے میدان میں معلومات کے تبادلے کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ہم امن اور پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کیلئے باہمی صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ساتویں کثیر القوامی بحری امن "امن کے لیے اکٹھے" پر مبنی نعرے کے تحت 6 روزہ مشقیں 16 فروری تک کراچی میں منعقد ہوں گی۔
اس مشق کا مقصد سمندری قزاق، دہشت گردی اور دیگر جرائم سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے جو سمندری تحفظ اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ