ٹرمپ نے جو جلد ہی وائٹ ہاؤس کو چھوڑ کرے گا ، اپنے 4 سالہ صدارتی دوران میں اپنی ایران مخالف پالیسی کے تحت ایرانی تیل کی برآمد کو صفر کرنے کا بار بار اعلان کیا ، لیکن یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوئی۔
ایران کے خلاف کسی دباؤ اور غیر منصفانہ پابندیوں کے باوجود ، مشترکہ شعبوں میں تیل اور گیس کی پیداوار کو فروغ دینے میں کامیاب ہے اور وہ تیل کی مصنوعات کا ایک موثر برآمد کنندہ بن جائے گا۔
جوہری معاہدے کے نفاذ کے بعد ایران کی سرگرمیوں نے اس حقیقت کو ثابت کردیا کہ یہ ملک عالمی تیل کی منڈی میں واپسی کے ساتھ روزانہ 2.3 ملین بیرل تیل پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایرانی حکومت نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ تین ماہ تک تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس سے قبل ، ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی نوٹ کیا تھا کہ ایرانی حکومت روزانہ 2.3 ملین بیرل تیل فروخت کرنا چاہتی ہے ، اور وزارت تیل کو فروخت میں اضافہ کی بنیاد فراہم کرنا چاہئے۔
روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اپنی تمام تر اور بین الاقوامی صلاحیتوں کا استعمال کر رہا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

تہران، ارنا - اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے سخت ترین پابندیوں نے ایرانی تیل کی صنعت کو نشانہ بنایا ہے ، جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی جوہری معاہدے میں امریکی واپسی کا امکان اور پابندیوں کے خاتمے کے بعد ، اسلامی جمہوریہ ایران روزانہ 2.3 ملین بیرل تیل کی برآمدات کے ساتھ تیل کی منڈیوں میں تیزی سے واپسی کی تیاری کر رہا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
ایرانی وزیر تیل:
22 ممالک کا تیل کی پیداوار میں روزانہ 10 ملین بیرل کی کمی پر اتفاق
تہران، ارنا – ایرانی وزیر تیل نے کہا ہے کہ 22 ممالک نے روزانہ 10 ملین بیرل تیل کی پیداوار کو…
آپ کا تبصرہ