یہ کتاب 1958 سے لے کر 1978 تک جنرل سلیمانی کی یاداشتیں پر مشتمل ہے۔
ان خیالات کا اظہار جنرل سلیمانی کی شہادت کی پہلی سالگرہ کے منتظیمن ادارے کے سربراہ "حسن امیر عبدالہیان" نے اتوار کے روز جنرل سلیمانی کی یاد میں "مرد میدان" کے عنوان کے تحت رودکی ہال میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی کی بیٹی "زینب سلیمانی" ان کے خاندان کی نمائندے کی حیثیت سے شہید کی سالگرہ سے متعلق تقاریب کی نگرانی کریں گی۔
امیر عبدالہیان نے کہا کہ جنرل سلیمانی کے قتل کے مقدمے کی سماعت کے لئے عدالتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں؛ سامراجیت اور مجرموں سے نمٹنے کے لئے چھ ممالک کے خلاف قانونی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور عدلیہ اس پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں ملوث امریکی مجرم 45 سے بڑھ کر 48 ہو گئے ہیں اور ہم اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 3 جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے حالیہ مہینوں کے دوران دورہ بغداد میں عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین سے ملاقات کرتے ہوئے جنرل سلیمانی اور ابو المہندس المہدی کے قتل کیس کا قانونی تعاقب کرنے سے متعلق تعاون پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ