یہ بات ایرانی دیدیہ بیلیون (Didier Billion ) نے ارنا کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نےایرانی عوام کیخلاف طبی پابندیوں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی اور صحت کے ساتھ سیاسی کھیل کرنا بھتہ خوری کی ایک شکل ہے جس کی دنیا کو مذمت کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ عمل کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے ایسی بھتہ خوری کو ہر ممکن حد تک مذمت کی جانی چاہئے۔ کسی بھی حالت میں انسانی زندگی اور صحت سے متعلق مسائل سے تجارت نہیں کی جانی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے اس انسٹی ٹیوٹ کے ایک اور رکن تیہ ری کووی" نے ارنا کے ساتھ گفتگو میں امریکہ کا ایرانی صحت پر عدم پابندی کے دعوے کو ریاکاری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کو مل کر امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے مقابلہ کرنے کے لئے کارآمد طریقہ کار تلاش کرنا چاہئے جن کی ماورائے حیات فطرت ہے۔
بیلیون نے ٹرمپ انتظامیہ کے دوران واشنگٹن اور یوروپی یونین کے مابین بڑھتے ہوئے تنازعات کی وجہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اس مسائل کی وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ نے من مانی اور اپنے شراکت داروں کے مشورے کے بغیر فیصلے کیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ یورپی باشندوں نے ان معاملات میں اپنے مفادات کو امریکہ کے مفادات کی مخالفت میں دیکھا ، لیکن انہوں نے کبھی بھی امریکہ کے ساتھ مخالفت نہیں کی۔
دیدیہ بیلیون نے خطے میں موجودہ مسائل بشمول طالبان اور افغان حکومت کے مابین پیچیدہ امن عمل کے حوالے سے کہا کہ یہ مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے چاہیے.
آپ کا تبصرہ