ان خیالات کا اظہار "زبیدہ جلال" نے پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "محمد علی حسینی" کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس ملاقات میں دونوں فریقین نے باہمی تعلقات، سرحدی علاقوں میں تجارتی لین دین اور سرحدی گزرگاہوں کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے بجلی برآمدات سمیت سرحدی انفراسٹرکچر کے شعبے میں مشترکہ تعاون کی ترقی پر زور دیتے ہوئے تجارت کو قانونی حیثیت دینے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے مقصد سے سرحدی مارکیٹوں کی ترقی پر زور دیا۔
اس کے علاوہ پاکستانی وزارت برائے دفاعی پیداوار نے ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کو پاکستان کا ایک اہم دوست اور علاقائی شراکت دار قرار دے دیا ہے۔
زبیدہ جلال نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران سے تعلقات بڑھانے پر پختہ عزم رکھتا ہے اور گبد- ریمدان سرحدی گزرگاہ کا نفاذ اس حوالے سے انتہائی اہم اقدام ہے جس کی وجہ سے دو سرحدی صوبوں کے عوام ایک دوسرے کے مزید قریب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سرحد کے نفاذ سے قانونی تجارت کا فروغ ہوگا اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں اور اسمگلنگ میں کمی آئے گی۔
خاتون پاکستانی وزیر نے کہا کہ سرکاری حدود میں اضافہ دونوں ممالک کے لوگوں کو قریب لاتا ہے اور کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "پیشین" کے علاوہ ایران اور پاکستان کی سرحدوں پر مزید چار علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ