یہ بات "غلامحسین رحیمی" نے ہفتہ کے روز ایرانی محقق طالب علموں کی اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دہائی میں ، ایران آرٹیکل پروڈکشن میں دنیا میں 15 ویں نمبر پر فائز رہا تھا اور اس سال اس کی درجہ بندی 14 ویں نمبر پر ہے۔ دنیا بھر کے ایرانی سائنس دانوں کے مضامین کے حوالے بھی بڑھ گئے ہیں۔
رحیمی نے کہا کہ مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کے بعد ، ملک میں سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں کام کرنے کا ایک اچھا موقع ملا۔ ان برسوں کے دوران ، کسی کو یہ نہیں ہوا کہ یہ ملک ڈاکٹریٹ کا کورس کرسکتا ہے اور کسی نے یہ بھی نہیں سوچا تھا کہ ایران عالمی ترقی میں حصہ لے سکتا ہے لیکن گذشتہ دو دہائیوں میں ہمیں اس میدان میں اچھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں بڑی پیش قدمی کی ہے اور تعلیم کے میدان میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لئے کام کیا ہے اور اس نے کچھ کامیابیاں بھی حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دہائی کے دوران ملک میں تکنیکی ڈھانچے سرگرم عمل ہیں ، حالانکہ وہ ابھی تک بین الاقوامی سطح پر ٹھوس نہیں ہیں، لیکن اگر سائنس پر مبنی ٹیکنالوجی کی ترقی اتنی تیز ہو گئی ہے تو ، آئندہ چند سالوں میں یہ نئی اور جدید ٹکنالوجی کے میدان میں ایک مناسب بین الاقوامی مقام حاصل کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

تہران، ارنا – نائب ایرانی وزیر سائنس، تحقیقات اور ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ رواں سال اسلامی جمہوریہ ایران پہلی بار کے لئے سائنسی پیداوار میں دنیا کے سب سے 14 ممالک میں شامل ہونے میں کامیاب رہا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کی نینو ٹیکنالوجی میں عالمی چوتھی پوزیشن
تہران، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ دو سال سے نینو ٹیکنالوجی کے شعبے میں اعلی کارکردگیوں…
-
12 ایرانی محققین کا دنیا کے سب سے زیادہ حوالہ دینے والے محققین کی فہرست میں شامل
تہران، ارنا – 12 ایرانی محققین 2020 دنیا کے سب سے زیادہ حوالہ دینے والے محققین کی فہرست میں…
آپ کا تبصرہ