یہ بات "مجید تخت روانچی" نے جمعرات کے روز افغانستان کے موضوع سے 75ویں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم افغانستان کی صورتحال سے متعلق قرارداد کے مسودے پر ووٹ دیں گے جس میں اسمبلی ایک مستحکم ، خوشحال اور جمہوری ملک کی تعمیر کے لئے افغانستان کے عوام اور حکومت کی حمایت کا ایک مضبوط پیغام بھیجتی ہے۔
تخت روانچی نے کہا کہ صرف افغانوں کی زیرقیادت ہی ایک امن عمل ہی افغانستان میں موجودہ تنازعات کو حل کرسکتا ہے، اسے ماضی کی کامیابیوں کو تقویت بخش اور مستحکم بنانا چاہئے ، جن میں موجودہ آئین ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ، اور انتخابات کے ذریعے عوام کے حق خودارادیت اور مذہبی اور نسلی اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس نقطہ نظر سے ہم اسمبلی کی طرف سے افغان آئین کی حمایت کرنے کے تجویز کے ساتھ ساتھ امارت اسلامیہ کو بحال کرنے سے انکار کے بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ ہم افغان حکومت کے امن مذاکرات کے مثبت انداز کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو بھی اسی عزم اور خیر سگالی بشمول افغان دفاعی اور سکیورٹی فورسز پر حملے بند کرنے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ