کابل میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلر "مجتبی نوروزی" نے کہا کہ یہ نمائش ' شاید امید اگلے صفحے پر ہوئے۔ کتاب کو بند کریں' کے نعرے کے ساتھ مزار شریف میں منعقد ہو رہی ہے۔
اس نمائش میں ایک افغان میڈیا کارکن 'مبینہ ساعی نے نمائش کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی ایسی صورتحال میں جو مطالعے اور کتاب پڑھنے کی ضرورت ہے، اس نمائش کا انعقاد ایک اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے ثقافتی تعاون کے فروغ اور مزید نمائشوں کے انعقاد کے لئے ایران اور افغانستان کی حکومتوں کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیا۔
ایک ماہ پہلے کابل یونیورسٹی میں ایران – افغانستان کے کتاب میلہ کا آغاز ہوا تھا ، لیکن اس کے افتتاح کے روز کابل یونیورسٹی ایک دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں بہت طلباء ہلاک اور زخمی ہوئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ