تفصیلات کے مطابق، "اسماعیل بقائی ہامانہ" نے ڈاکٹر" ٹدروس آدھانوم" کے نام میں ایک خط میں اعلی ایرانی سائنسدان کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کیجانب سے اشرفیہ کے قتل پر فیصلہ کن رد عمل کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے صحت کے شعبے بالخصوص کورونا کٹس کی پہلی مجموعے کی تیاری سمیت کووڈ-19 ویکسین کی تیاری کی نگرانی میں فخری زادہ کی انتھک کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل کیخلاف عالمی برادری کی خاموشی جائز نہیں ہے کیونکہ یہ دنیا کے تمام حصوں میں اس طرح کے جرائم کو معمول بنائے گا۔
انہوں نے فخری زادہ کے قتل کو ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال قرار دے دیا جو تمام انسانی اقدار اور بین الاقوامی اصولوں کیخلاف ورزی ہے۔
بقائی ہامانہ نے اس سے پہلے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، انسانی حقوق کونسل کے سربراہ اور غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے سربراہ کے نام میں الگ الگ خطوط میں ان سے اس دہشتگردی کاروائی کیخلاف واضح موقف اپنانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنسدان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ