ان خیالات کا اظہار "زاہد حفیظ چودھری" نے جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ، مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی کامیاب مثال ہے۔
چودھری نے جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے اس معاہدے کے تمام فریقین سے اپنے وعدوں کو نبھانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے تعاون اور سفارتکاری کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک، اسلامی جمہوریہ ایران سے بارٹر سسٹم کے تحت تعاون پر تیار ہے۔
پاکستانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اعلی ایرانی سائنسدان کے قتل کے بعد علاقائی تبدیلیوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ خطی کشیدگی میں کمی ہونی چاہیے۔
حفیظ چودھری نے تہران اور ریاض کے درمیان کشیدگی کی کمی سے متعلق اسلام آباد کی کوششوں اور وزیر اعظم عمران خان کیجانب سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی حکمت عملی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم خطے میں قیام امن کے خواہاں ہیں اور دنیائے اسلام میں کشیدگی کی کمی اور اتحاد کے فروغ پر کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "سید محمد علی حسینی" نے بھی گزشتہ ہفتے کے دوران، اسلام آباد کیجانب سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا خیر مقدم کیا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ