ان خیالات کا اظہار "چوسب بورل" نے منگل کے روز یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی تبدیلیوں سے متعلق منعقدہ گول میز کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مسائل کے حل کا طریقہ نہیں ہے اور ایرانی ماہرین کے قتل سے اس کی جوہری پروگرام کو روکا نہیں جا سکتا۔
بورل نے حادثے میں ملوثین اور کردار ادا کرنے والوں پر بات کیے بغیر کہا کہ بعض ممالک جوہری معاہدے کی بحالی کے خواہاں نہیں ہیں جبکہ اس معاہدے سے امریکی علیحدگی کے باجود ہم نے جوہری معاہدے کو زندہ رکھنے کی کوشش کی۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ ایران کیخلاف امریکی پابندیوں کی منسوخی سے جوہری معاہدے کی بحالی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ کا رکن ہے لیکن اسے اپنے جوہری وعدوں پر بھر پور طریقے سے عمل کرنا ہوگا اور یہ اس وقت ممکن ہوگا جب ایران بھی جوہری معاہدے کے معاشی ثمرات سے مستفید ہوجائے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اگلا اجلاس 16 دسمبر میں رکن ممالک کی محکمہ خارجہ کے سیاسی ڈائریکٹرز کی سطح پر انعقاد کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu
آپ کا تبصرہ