ارنا کے مطابق ، شہید فخری زادہ کے قتل اور اس کا نیا امریکی انتظامیہ کےساتھ تعلق کے حوالے سے بین الاقوامی میڈیا کے ذریعہ اٹھایا جانے والا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ صیہونی حکومت ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی حمایت سے خطے میں اگلی امریکی انتظامیہ اور ایران کے مابین کوئی سفارت کاری تعلقات کے قیام کے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے اے سے پہلے اپنی حکومت کے قیام کے بعد واشنگٹن کو جوہری معاہدے میں دوبارہ واپسی کے لیے اپنی دلچسبی کا اعلان کیا تھا قدرتی طور پر تل ابیب اور ریاض جیسی حکومتوں کو یہ معاملہ پسند نہیں ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ جو خود اس بین الاقوامی معاہدے سے واشنگٹن کی علیحدگی کاسبب ہے بلاشبہ اس معاہدے میں واشنگٹن کی دوبارہ واپسی کا خواہاں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ