بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف امریکہ، یورپ اور ناجائز صہیونی ریاست کی دشمنی کے سیاہ کارنامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی اشرفیہ کو صفحہ ہستی سے ہٹانے سے ایرانی قوم کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی دہشتگردانہ کاروائی بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق نے مزید کہا ہے کہ بین الاقوامی تنظیموں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ کرنے کے دعویدار مغربی ملکوں کی اس حوالے سے خاموشی یا کہ ان کے دوہرے موقف اپنانے کا مطلب اس طرح کے دہشتگردانہ اقدامات کو تسلم کرنا اور ان کیلئے جواز جاری رکھنا ہے۔
بیان میں اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل، اقوام متحدہ کی ہائی کمیشنر برائے انسانی حقوق، انسانی حقوق کے سربراہ اور مغربی ملکوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشتگردی کو قانونی جواز دینے کے الزام سے بچنے کیلئے شہید فخری زادہ کے قتل کی مذمت کریں اور اس کاروائی میں ملوث عناصر کی شناخت اور ان کی سزا دینے کیلئے ایرانی قانونی اداروں اور عدلیہ سے تعاون کریں۔
واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" نے شہید فخری زادہ کے قتل کی ذمہ داری ناجائز صہیونی ریاست پر عائد کی ہے۔
ظریف نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ شہید فخری زادہ کے قتل میں ناجائز صہیونی ریاست کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ