رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران کیخلاف سخت پابندیاں عائد کیں اور ایرانی تیل کی فروخت اور برآمدات کو صفر تک پہنچنے کی کوشش کی تا ہم ملکی ماہرین کی کوششوں سے ایران نے اس شعبے میں قابل قدر ترقی کیساتھ امریکی پابندیوں کو شکست کا سامنا کیا۔
اسی عرصے کے دوران جنوبی پارس گیس فیلڈ میں روزانہ 700 ملین میٹر کیوبکس گیس کی پیداوار ہوجاتی ہے۔
اس کے علاوہ مغربی کاروں میں موجود آئل ریفائنریوں میں تیل کی پیداوار میں 6 فیصد کا اضافہ ہوکر روزانہ 400 ہزار بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
نیز گاؤں میں تقسیم گیس میں 120 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تمام بنیادی ڈھانچے اندروں ملک ہی تیار کیے گئے ہیں۔
نیز ایران نے "ستارہ خلیج فارس" آئل ریفائنری کے نفاذ سمیت ملک کی دیگر آئل ریفائنریوں میں اصلاحی منصوبوں پر عمل درآمد سے پٹرول کے درآمد کرنے ملک سے پٹرول کے برآمد کرنے ملک میں بدل گیا۔
اس کے علاوہ ایرانی پیٹروکیمیکل صنعت نے بھی انتہائی ترقی کی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ بالترتیب 2021 اور 2061 سالوں کے دوران ملک میں پیٹروکیمیکل کی پیداوار 100 اور 130 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔
کل بروز جمعرات کو ایران کے جنوبی مغربی صوبے چہارمحال و بختیاری میں واقع علاقے لردگان میں یوریا اور امونیا کی پیٹروکیمیکل کمپنی کا نفاذ ہوگا جس سے ملک کو سالانہ 240 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔
اس منصوبے سے بلاواسطہ 2 ہزار 800 افراد اور بالواسطہ 450 افراد کیلئے روزگار کی پیداواری ہوگی۔
اس کے علاوہ ایرانی نیشنل آئل کمپنی کے دو منصبوں کا بھی صدر روحانی کی موجودگی سے نفاذ ہوجائے گا۔
ان دونوں منصوبوں میں "جنوبی آزادگان" آئل فیلڈ میں موبائل پروسیسنگ کی سہولت کی تعمیر اور جنوبی پارس میں اسٹوریج کی سہولیات اور گیس کنڈینسیٹ ماپنے اسٹیشنوں کی تعمیر بھی شامل ہے، جو باضابطہ طور پر کام میں لائے جائیں گے۔
نیز جنوبی علاقے عسلویہ میں پارس گیس فیلڈ میں اسٹوریج کی سہولیات اور گیس کنڈینسیٹ ماپنے اسٹیشنوں کی تعمیر کے منصوبے کا کل بروز جمعرات کو نفاذ ہوجائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ