یہ بات ایرانی صوبے سیستان وبلوچستان کی ڈپٹی گورنر برائے اقتصادی امور "ماندانا زنگنہ" نے پیر کے روز کوئٹہ میں منعقدہ سرحدی تجارتی کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کے جائزے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی تجارت بہت اہم ہے اور ایرانی صوبے سیستان اور بلوچیستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان ان برآمدات کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے کیونکہ وہ دونوں ممالک کی سرحد سے متصل صوبے ہیں۔
زنگنہ نے کہا کہ اس نشست کا مقصد تجارتی، کاروباری اور افتصادی تعلقات کی ترقی تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس تین روزہ نشست کے اختتام کے موقع پر 13 معاہدوں کی منظوری دی گئی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لئے صوبائی عہدیدار کے درمیان اقتصادی ، تجارت اور کسٹم سرگرمیوں سے متعلق امور پر ہر تین مہینوں میں ملاقاتیں کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں صوبوں کے درمیان معاشی تعلقات کی ترقی کے لئے خصوصی نمائشوں کا انعقاد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جو تجارتی ، مارکیٹنگ اور سرمایہ کاری وفود بھیجنے کے علاوہ پڑوسی ممالک کے تاجروں کو صوبے کی صلاحیتوں کا تعارف کروانے میں بھی اس کا بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی صوبے سیستان اور بلوچستان بارڈر ٹریڈ کمیٹی اور پاکستانی صوبے بلوچستان کے درمیان سرحدی تجارت ، نقل و حمل اور کسٹم میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے آٹھویں اجلاس کا 20 اور 21 اکتوبر کو پاکستان کے شہر کوئٹہ میں انعقاد کیا گیا۔
منعقدہ اس اجلاس میں ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کی خاتون نائب کوآرڈینیٹر برائے اقتصادی امور "ماندانا زنگنہ" اور پاکستانی صوبے بلوچستان کے کسٹم اداروں کے سربراہ "عبدالوحید مروت" نے دونوں ممالک کے وفود کے سربراہ کی حیثیت سے اس معاہدے پر دستخط کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
زاہدان، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان 28 پیراگراف میں تجارتی ترقیاتی کے معاہدے پر دستخط کیا گیا۔
متعلقہ خبریں
-
پاک ایران سرحدی تجارتی کمیٹی کے اجلاس کا اختتام/ تعاون کے معاہدے پر دستخط
اسلام آباد، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان نے کوئٹہ میں منعقدہ سرحدی تجارتی کمیٹی کے…
-
پاکستان کیساتھ اقتصادی تبادلات کو بڑھانا پہلی ترجیح ہے: ایران
زاہدان، ارنا - پاکستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی صوبے مشرقی سیستان و بلوچستان کے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹیشن…
آپ کا تبصرہ