یہ بات "محمد جواد ظریف" نے جمعرات کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ابھی بھی غلطی کا شکار ہے، 20 ستمبر کو کچھ بھی نیا نہیں ہوگا۔ قرارداد 2231 کو ایک بار پھر پڑھیں۔
ظریف نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور ٹرگر میکنزم کے استعمال کے لئے امریکی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ بولٹن ، جنہوں نے اپنے صدر کو آپ کو " جوہری معاہدے سے علیحدگی "کے لئے حکم دینے کے لئے راضی کردیا تھا، اس قرارداد کو پڑھا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بولٹن کے الفاظ میں ، عمل "آسان" ، خود کار یا تیز نہیں ہوتا ہے، بلکہ ، یہ جان بوجھ کر "پیچیدہ اور دیرپا" ڈیزائن کیا گیا ہے۔
امریکہ جوہری کا ممبر نہیں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ