"رافائل گروسی" نے منگل کے روز ویانا کے دورے پر آئے ہوئے "محسن بہاروند" کیساتھ ملاقات میں ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعاون کو مثبت اور تعمیری قرار دے دیا۔
اس موقع پر بہاروند نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعلقات کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عالمی جوہری ادارے کو بیرونی سیاسی دباؤ میں آنے سے دور رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے تعمیری تعاون اور ثالث فریقیوں کی دخل اندازی بغیر تعاون کو ایران اور عالمی جوہری ادارے کے مفادات میں قرار دے دیا۔
بہاروند نے کرونا وائرس کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے عالمی جوہری ادارے کیجانب سے ایران کی امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تکنیکی تعاون کو آئی اے ای اے کے اہم مشنز میں سے ایک قرار دے دیا۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری توانائی سے پُرامن مقاصد کیلئے استعمال کو عالمی ایٹمی ایجنسی کے تمام اراکین کا حق قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کی غیر شفاف جوہری سرگرمیوں کا حوالہ دیا جو آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کو اس ملک کی جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کی اجازت بھی نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کے اس رویے پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی جوہری ادارے کو ان جیسے ممالک کی جوہری سرگرمیوں کی تصدیق کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ عالمی جوہری توانائی ادارے کے اجلاس کا گزشتہ روز ویانا میں انعقاد کیا گیا جس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گروسی نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان جوہری سرگرمیوں کا جازہ لینے کے معاہدے پر بات چیت گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ