عبدالحمید علیزادہ نے کہا کہ ہم فی الحال بہت کم فاصلے سے بین الاقوامی طلباء کو راغب کرنے کے لئے اپنے حریف ممالک سے مقابلہ کر رہے ہیں اور اگر ترکی کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں تو خطے میں اپنا بنیادی مقام حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ، ہم بین الاقوامی طلبا کو راغب کرنے کے لئے مصر ، متحدہ عرب امارات اور ملائشیا کے ساتھ قریبی مقابلہ کر رہے ہیں ، اور ہمیں ان حالات کو برقرار رکھنا اور مضبوط کرنا ہوگا۔
انہوں نے آئندہ تعلیمی سال میں غیر ایرانی طلباء کے پڑھنے کے طریقے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی طلباء جو فارسی زبان سے واقف ہیں ان کو معیار کے مطابق قبول کیا جاتا ہے اور غیر ملکی طلبا کو فارسی زبان کی تربیت کی ضرورت ہے یونیورسٹیوں کے فارسی زبان کے تربیتی مراکز کے ذریعہ ورچوئل طور پر پڑھائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی طلباء ایران پہنچنے پر صحت کے مطابق قبول کئے جاتے ہیں اور اپنے تعلیم کو جاری رکھیں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت ملک میں چالیس ہزار کے قریب غیر ملکی طلبا زیر تعلیم ہیں ، جن میں سے کچھ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے اپنے ملک واپس ہوگئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں 129 قومیتوں سے غیرملکی طلباء زیر تعلیم ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا - ایرانی محکمہ سائنس، تحقیقات اور ٹیکنالوجی کے سربراہ برائے غیر ملکی طلباء کے امور نے غیر ملکی طلبا کو راغب کرنے کے لئے ملک کی کامیابیوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
متعلقہ خبریں
-
غیرملکی طلبا کو ایران میں تعلیم مکمل کرنے میں دلچسبی کی وجوہات
تہران، ارنا- ایرانی ادارہ برائے طلبا کے امور کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران میں تعلیم مکمل کرنے…
آپ کا تبصرہ