30 جون، 2020، 10:50 AM
Journalist ID: 2392
News ID: 83839073
T T
0 Persons
امریکہ سلامتی کونسل میں ایک بار پھر جوہری معاہدے کی عالمی حمایت کو سنے گا: ایران

نیویارک، ارنا – اقوام متحدہ میں ایرانی مستقل مندوب نے امریکہ کی ایرانی اسلحہ پر پابندی کی تجدید کو قرارداد 2231 اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سلامتی کونسل کی نشست میں ایک بار پھر جوہری معاہدے کی عالمی حمایت کو سنے گا۔

یہ بات "مجید تخت روانچی" نے منگل کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے امریکہ کے ایران پر اسلحہ پابندی کی توسیع سے مقصد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جوہری معاہدے کا خاتمہ چاہتے ہیں مگر خود سمجھتے ہیں کہ سلامتی کونسل کی نشست میں اس مقصد حاصل نہیں ہوگا۔
تخت روانچی نے ایران مخالف امریکی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہوگیا ہے اور اب اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے اور ان کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر کیسے نمٹا جائے گا، اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی یہ ایران کے ساتھ رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں اس میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق ، ایرانی اسلحے کی پابندی اس سال اکتوبر میں ختم ہوجائے گی۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکیوں نے حالیہ مہینوں میں ایران مخالف ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ اس پابندی کو بڑھایا جانا چاہئے، انہوں نے ایران پر جھوٹے الزامات لگانے کے ساتھ دعوی کیا کہ پابندی جاری رکھنے کے لئے ضروری ماحول دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عالمی برادری کا نقطہ نظر امریکہ کے نقطہ نظر کے منافی ہے، امریکہ اور چند ممالک کے سوا عالمی برادری جوہری معاہدے اور قرارداد 2231 کے تسلسل کے نفاذ کے خواہاں ہیں اور امریکہ کے ساتھ اس میں بھی اختلاف رائے ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نشست کا منگل کے روز ایک ویڈئو کانفرنس کے طور پر انعقاد ہوگا جس کا مقصد قرارداد 2231 کے نفاذ کی حالیہ صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی 9ویں ریپورٹ کا جائزہ لینا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ  "محمد جواد ظریف" اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .