تفصیلات کے مطابق اس بیان کو منگل کے روز "بین الاقوامی حقوق کے فروغ سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کا بیان" کے عنوان کے تحت 13 پیراگراف میں مرتب کیا گیا تھا اور اس پر ایرانی وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" اور ان کے روسی ہم منصب "سرگئی لاوروف" نے دستخط کیے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس، عالمی بحرانوں کے حل کیلئے یکطرفہ طریقوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہیں اور ضروری علاقائی اور عالمی مسائل کو حل کرنے کیلئے بین الاقوامی اصولوں پر مبنی کثیر الجہتی اور منصفانہ رویوں کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کیخلاف کسی دوسرے ملک کی علاقائی سالمیت یا سیاسی آزادی کیخلاف دھمکی دینے اور طاقت کے استعمال سے باز رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور اسی مناسبت سے وہ یکطرفہ فوجی مداخلتوں کی مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس اپنی حکومتوں یا اداروں کو کسی بھی شکل یا بہانے سے کمزور یا غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی کوشش کو مذکورہ اصول کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس نے حکومتوں کے اندرونی اور یا بیرونی امور میں عدم مداخلت کے اصول کے حصے کے طور پر؛ ریاستوں کا خودمختار اور ناقابل تسخیر حق کہ وہ اپنے عوام کی مرضی کے مطابق اور غیر ملکی مداخلت، بغاوت، زبردستی یا کسی خطرہ کے بغیر، بین الاقوامی تعلقات کی ترقی اور اپنے قدرتی وسائل پر مستقل خودمختاری کے استعمال کیلئے اپنے سیاسی، معاشی، ثقافتی اور معاشرتی نظم کا تعین کرنے پر زور دیتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس نے بین الاقوامی قانون کا احترام اور فروغ دینے اور ایک منصفانہ اور منظم بین الاقوامی قانون کے قیام کے مقصد سے، اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر تعلقات کے مطابق باہمی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ