ان خیالات کا اظہار "علی عابدزادہ" نے منگل کے روز پیام بین الاقوامی ایئرپورٹ میں صوبے کی ٹراول ایجنسیوں کے عہدیداروں کے درمیان منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی ہوائی نقل و حمل کی صنعت کو پابندیوں سے بخوبی واقفیت حاصل ہے۔
انہوں نے گزشتہ سال کے دوران، میزائلوں کی تیاری کے شعبے میں ایران کی کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ہمیں میزائل کے شعبے میں ایک طاقتور ملک کے طور پر پہچانتا ہے اور ہمیں قریب مستقبل میں ایران کی ہوابازی صنعت میں ایک تکنیکی انقلاب دیکھنے میں آئے گا۔
عابدزادہ کا کہنا ہے کہ ایرانی ہوابازی صنعت کیخلاف گزشتہ 40 سالوں سے اب تک پابندیاں لگائی گئی ہے لیکن ان پابندیوں کے باوجود ملکی ماہرین کی دن رات کوششوں سے نہ صرف ہماری بیرون ملک کی پروزاوں کا سلسلہ جاری ہے بلکہ اندروں ملک میں بھی ہوایی نقل و حمل کا ایک اچھا نظام برقرار ہے۔
انہوں نے گزشتہ دوسالوں کے دوران امریکہ کیجانب سے ایران میں ہوائی جہاز کے اسپیئر پرزوں سمیت معلوماتی اور تکنیکی شعبے میں فضائی کمپینوں کیخلاف لگائی گئی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام مصائب کے باوجود ملکی ماہرین نے ہوائی جہاز کی انجن کی از سرنو تعمیر میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ساتھ ہی انجن کے گرم حصے کے پیچیدہ ٹیکنالوجی کا حالیہ مہینوں میں حصول کیا ہے۔
ایران کی سول ایوی ایشن نے کہا کہ ایرانی ماہرین کے ذریعہ ہوائی جہاز کے انجنوں کے گرم حصوں کی مرمت، ملک کی ہوا بازی کی صنعت میں ایک بہت بڑی تبدیلی ہے اور وہ جو آج ہوائی جہاز کے انجن کے گرم حصوں کی مرمت کرتے ہیں وہی یقینی طور پر اسے بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم مستقبل قریب میں اس حوالے سے بہت اچھے اثرات دیکھیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ