انہوں نے مزید کہا کہ ان ادویات کی تیاری کیلئے خام مواد کے 70 فیصد کی فراہمی 140 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کیساتھ محکمہ صنعت کیجانب سے ہوجاتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار "مہدی صادقی نیارکی" نے اتوار کے روز صوبے مرکزی کے شازند صنعتی ٹاون میں ادویات کے ٹاون کے پہلے فیز کے نفاذ کی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باقی 30 فیصد کے خام مواد کی فراہمی کیلئے بھی 700 ملین ڈالر زرمبادلہ استعمال کیا جاتا ہے جس کو ملکی پیداوار پر بھروسہ کرنے اور منصوبہ بندی سے ساتھ آہستہ آہستہ کم کیا جاسکتا ہے۔
نیارکی نے کہا کہ 2021ء تک ادویات کی درآمدات میں مالیت کے لحاظ سے 10 ارب ڈالر کی کمی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
نائب ایرانی وزیر صنعت نے تیل کی معیشت پر عدم انحصار کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کچھ پابندیوں کی وجہ سے ہم بغیر تیل کی معیشت کی طرف گامزن ہیں اور اس حوالے سے انتہایی قابل قدر کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔
انہوں نے برآمدات میں اضافہ، درآمدت کا انتظام اور ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کے استعمال میں کمی کو صمت وزارت کے مقاصد قرار دے دیا۔
نیارکی نے پیٹرکیمیکل مصنوعات کی برآمدات میں توسیع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی صلاحیت پر انحصار کرتے ہوئے ملک کو آئل مصنوعات اور خام مال کی فروخت سے دور رکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صوبے اراک میں 2 ہزار 800 سے زائد صنعتی یونٹس سرگرم عمل ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ