تفصیلات کے مطابق، ناجائز صہیونی ریاست کی جیلوں میں جگہ کی کمی کی وجہ سے فلسطینی قیدیوں کو 22 جیلوں میں اکھٹے ہوئے قید میں رکھا گیا ہے اور حالیہ مہینوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ناجائز صہیونی ریاست، اپنی ہی قیدیوں کو رہا کر رہا ہے تا ہم فلسطینی قیدی ویسے ہی زیر حراست ہیں اور حتی کہ ان کو اپنے خاندان کیجانب سے لائے گئے صحت کی مصنوعات بشمول ماسک، جراثیمکش مواد و غیرہ کا حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔
علاقے کے سیاسی ماہرین نے ناجائز صہیونی ریاست کی اس اقدام کو فلسطینی قیدیوں کی خاموش موت کی پالیسی قرار دے کر اسے بین الاقوامی عدالت کے آرٹیکل 7 کا پہلا پیراگراف کے مطابق انسانیت کیخلاف سنگین جرم قرار دے دیا ہے۔
تو ایسے وقت عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں کو سے ناجائز صہیونی ریاست کی جیلوں می فلسطینی قیدیوں کی رہائی کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے تا کہ وہ آزادی کے علاوہ اپنے گھروالوں کے درمیان کرونا وائرس کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق اقدامات اٹھا جا سکیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ