ان خیالات کا اظہار ایران کی اعلی کونسل برائے خلائی ٹیکنالوجی کے سیکرٹری "سعید قربانی" نے صوبے شیراز میں خلائی صنعت سے متعلق منعقدہ سمینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 92 ممالک خلائی ٹیکنالوجی اور خدمات کے میدان میں داخل ہوچکے ہیں اور ورلڈ اسپیس کلب کے ممبر ہیں۔
قربانی نے کہا کہ ان میں سے 58 ممالک سیٹلائٹ ڈیزائن اور بنانے میں کامیاب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان ممالک میں سے صرف 10 ملکوں میں سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کی صلاحیت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران بھی ان دس ملکوں میں شامل ہے۔
قربانی نے ظفر سیٹلائٹ کی لانچنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس لانچنگ کو ناکام نہیں سمجھتے ہیں کیونکہ سیٹلائٹ لانچر کی رفتار میں کمی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس لانچر کی رفتار اور زیادہ ہوتی اور وقت بھی مدد ملتی تو یہ مدار میں ہوتا لیکن ہم جلد ہی اس ٹیکنالوجی کو مستحکم کرنے کے درپے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دنیا میں ایران سمیت صرف 10 ملک ایسے ہیں جو سیاروں کو تیار کرنے کے علاوہ اسے خلا پر بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دنیا کے باقی ممالک صرف سیاروں کو استعمال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ موجودہ ایرانی حکومت خلائی ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے پرعزم ہے اور اب تک اس حوالے سے ترجیحی بنیاد پر اہم منصوبوں کو نافذ کردیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ