ان خیالات کا اظہار ہاتھ سے بُنے ہوئے یونین کے منیجنگ ڈائریکٹر "عبداللہ بہرامی" نے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے دوران، ملک میں 2۔4 کروڑ ڈالر ہاتھ سے بُنے ہوئے قالینوں کی برآمدات ہوئی ہیں۔
بہرامی نے اتوار کے روز تیل کی مصنوعات کی برآمدات کے انحصار میں کمی لانے اور دستکاری مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کی منصوبہ بندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں قالین اور دستکاری مصنوعات کے شعبے میں بے پناہ صلاحتیں ہیں جن کو بروئے کار لانے سے اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو تیل کی مصنوعات کی برآمدات کا متبادل قرار دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 20 لاکھ افراد قالین بن رہے ہیں اور سالانہ 60 لاکھ میٹر ہاتھ سے بُنے ہوئے قالینوں کی تیاری کی صلاحیت ہے جن کی برآمدات سے 3 ارب ڈالر تک آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔
بہرامی نے کہا کہ ایران میں ہاتھ سے بُنے ہوئے قالینوں کے 90 فیصد کے حصے کو برآمد کیا جاتا ہے اور ایرانی قالینوں کی سب سے اہم منزلیں جرمنی، متحدہ عرب امارات، جنوبی افریقہ، جاپان اور چین ہیں۔
ایران میں روزانہ ایک لاکھ 80 ہزار کی دستکاری مصنوعات تیار کی جاتی ہیں
ایرانی روائتی فن کے ادارے کے مینجنگ ڈائریکٹر سید "مرتضی مرتضوی" نے کہا ہے کہ ملک میں روزانہ ایک لاکھ 80 ہزار کی دستکاری مصنوعات کو تیار کیا جاتا ہے جن میں سے ہر ایک کا بھاؤ 200 سے 400 یورو تک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ اعداد وشمار سے ظاہر ہوتی ہے کہ ہم دستکاری شعبے میں تیل کی مصنوعات کے 18 گنا سے زیادہ برآمدات حاصل کرسکتے ہیں۔
مرتضوی نے کہا کہ آج کل ایرانی دستکاری مصنوعات کا زیادہ تر حصہ یورپ اور کینیڈا میں برآمدات ہو جاتی ہیں اور مستقبل قریب میں افغانستان میں ایرانی دستکاری مصنوعات کی نمائش کا انعقاد ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پولینڈ اور جرمنی کے بازاروں میں فعال موجودگی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ