یہ بات سینیٹر «مشاہد حسین سید» نے پاکستان کے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ مجھے ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ ہوتی نظر نہیں آرہی.
مشاہد سید کا کہنا تھا کہ جو اتحاد ایران کے خلاف بنا تھا وہ یمن میں ٹوٹ چکا ہے، سعودی عرب اور امارات میں فاصلے بڑھ گئے ہیں جبکہ امارات نے اپنی فوج یمن سے نکال لی ہے.
انہوں نے افغان امن عمل اور افغانستان کی صورتحال سے متعلق کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کو ناکامی کا سامنا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو بھی کچھ تحفظات ہیں.
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینٹر فار گلوبل پالیسی (واشنگٹن) کے بانی ڈائریکٹر «کامران بخاری» نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے پاس نہ صلاحیت ہے جنگ کرنے کی اور اس کی سیکورٹی کا انحصار امریکن سیکورٹی کی چھتری تلے رہا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ وہ ایران کے ساتھ ڈیل بنانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے نیو یارک میں جاری قوام متحدہ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ہوسکتا ہے کچھ غیرمعمولی پیشرفت ممکن ہو.
274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

اسلام آباد، ارنا – پاکستانی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے کہا ہے کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ جو اتحاد عربوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بنایا تھا وہ آج یمن میں شکست سے دوچار ہوچکا ہے.
آپ کا تبصرہ