ان خیالات کا اظہار "حسن روحانی" نے منگل کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے امریکہ کے ساتھ کسی بھی سطح پر دوطرفہ مذاکرات کرنے کے لئے کوئی فیصلہ تھا اور نہ ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ دشمنوں نے گزشتہ 16 مہینوں کے دوران غیرقانونی طور پر ایران کے خلاف بدترین پابندیاں لگائیں اور ان کا یہ مقصد تھا کہ چھ مہینوں کے اندر ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے تاہم دشمنوں کو ناکامی کا سامنا ہوا کیونکہ ایرانی قوم نے مزاحمت کے ذریعے ان سازشوں کو بے نقاب کیا.
صدر روحانی نے یورپی فریقین کی جانب سے وعدوں پر عمل نہ کرنے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایران نے گروپ 1+4 کو ایک تاریخی موقع دیا تھا جس کی مدد سے وہ اپنی ذمہ داری پوری کرسکتے تھے اور اس صورت میں ایران بھی ماضی کی طرح اپنے وعدوں پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھ سکتا تھا.
صدر روحانی نے پارلیمںٹ کے کھلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد یورپی فریق نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی.
274*9393**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ