مشرق وسطی اور یمن کی صورتحال پر تہران اور ماسکو کے درمیان مشترکہ مؤقف پائی جاتی ہے

ماسکو - ارنا - نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے عرب اور افریقی امور نے کہا ہے علاقائی مسائل اور مشرق وسطی کی صورتحال بالخصوص یمن کے حوالے سے تہران اور ماسکو کے درمیان مشترکہ مؤقف پائی جاتی ہے.

يہ بات 'حسين امير عبداللھيان' نے گزشتہ روز روس كے دارالحكومت 'ماسكو' ميں پريس كانفرنس كرتے ہوئے كہي.



روسي صدر كے خصوصي نمائندہ برائے افريقي اور مشرق وسطي امور 'ميخائيل بگدونوف' كے ساتھ اپني ملاقات اور اہم مذاكرات كا ذكر كرتے ہوئے انہوں نے كہا كہ ساڑھے پانچ گھنٹے طويل اس نشست ميں فريقين نے اہم موضوعات پر تبادلہ خيال كيا.



انہوں نے مزيد كہا كہ اس نشست ميں يمن، بحرين، عراق اور شام ميں تكفيريوں كے خلاف جاري كاروائيوں سميت لبان اور فلسطين كے حوالے سے تازہ ترين صورتحال پر گفتگو ہوئي.



يمن كے خلاف سعودي عرب كي فضائي جارحيت كو بين الاقوامي قوانين كي كھلي خلاف ورزي قرار ديتے ہوئے نائب ايراني وزير خارجہ نے اس بات پر زور ديا كہ ايسي كاروائيوں سے عالمي امن اور سلامتي كو مزيد نقصان پہنچے گا.



انہوں نے مزيد كہا كہ ہم يمن ميں خارجي مداخلت كي شديد مذمت كرتے ہوئے سمجھتے ہيں كہ يمن ميں موجود تمام فريقين كے درميان مذاكرات ہونے سے اس ملك كے بحران پر قابو پاليا جائے گا.



ايران اور روس كے درميان روابط كو ديرينہ اور قريبي ذكر كرتے ہوئے انہوں نے كہا كہ يمن سميت علاقائي مسائل پر دونوں ممالك كے درميان اچھے تعاون برقرار ہے.



انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ خطے ميں دہشتگردي اور انتہا پسندي كے خلاف تہران اور ماسكو كے درميان اچھي مفاہمت پائي جاتي ہے.



274
0 Persons