تہران/ ارنا- نائب صدر اور ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے ایران کے پرامن ایٹمی مصنوعات کی نمائش کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کی۔

محمد اسلامی نے کہا کہ مغربی فریقوں کو یہ بات ماننا پڑے گی کہ جدید ٹیکنالوجی کو، جس پر ایک زمانے میں انہیں کی اجارہ داری ہوا کرتی تھی، اب ایرانی عوام نے بھاری قیمت چکا کر اور اس سرزمین کے سپوتوں کے ایثار کے ذریعے اپنا لیا ہے۔

ایران کی ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی آسانی سے ہاتھ نہیں آئی ہے جسے آسانی سے ہاتھ سے جانے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے اسٹریٹیجک اقدام کے قانون، سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کو ایٹمی توانائی اور اس سلسلے کی پرامن ٹیکنالوجی تک دسترسی کا مکمل حق حاصل ہے۔

محمد اسلامی نے زور دیکر کہا کہ ملک کے بجلی کی پیداوار اور تحقیقاتی ایٹمی ری ایکٹروں کے لیے ضروری ایندھن کی افزودگی مکمل طور پر ملک میں ہی انجام پا رہی ہے جس کی نگرانی آئی اے ای اے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ موضوع وزیر خارجہ عراقچی کے ذریعے واضح کیا جا چکا ہے اور اس پر کسی بھی قسم کا سوال اٹھایا نہیں جاسکتا ہے۔

محمد اسلامی نے بتایا کہ ایٹمی توانائی کو قومیانے کے لیے ایران کی 30 یونیورسٹیوں کا تعاون درکار ہے۔