ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے صحافیوں کو آج منگل (13مئی) کی شام ہونے والے کمیشن کے اجلاس کی تفصیلات بتائیں۔
انھوں نے بتایا کہ اجلاس میں نائب وزير خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کے چوتھے دور کے بارے میں رپورٹ پیش کی ۔
خارجہ پالیسی اورقومی سلامتی کے پارلیمانی کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ کاظم غریب آبادی نے مذاکرات کے گزشتہ تین ادوار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چوتھے دور میں بھی بالواسطہ گفتگو کی گئی اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی ریڈ لائنوں کو واضح کردیا۔
انھوں نے کہا کہ نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے بتایا کہ مذاکرات کے دور میں واضح کردیا گیا کہ یورینیئم کی افزودگی کا مسئلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈ لائن ہے ۔
ایران کے خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان کے مطابق کاظم غریب آبادی نے کمیشن کے اجلاس میں بتایا کہ علاقائی مسائل اور ایران کی دفاعی اورمیزائلی توانائی توانائی پر کوئی گفتگو نہیں کی گئ۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور نے کمیشن کوبتایا ہے کہ مذاکرات کے چوتھے دور میں، تازہ پابندیوں اور امریکیوں کے متضاد موقف پر تنقید کی گئی اور واضح کردیا گیا کہ سمجھوتے کے لئے، ایران کی ریڈلائنوں کا خیال رکھنا ضرری ہے لہذا اگر امریکی ایران میں یورینیئم کی افزودگی بند کرانا چاہتے ہیں تو ہماری نظرمیں مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔