سید عباس عراقچی نے سوشل نیٹ ورک X پر لکھا کہ ایران نے واضح طور پر اپنا موقف بیان کیا ہے اور ہم نے JCPOA پر دستخط کرنے والے تمام ممالک کو باضابطہ طور پر متنبہ کردیا ہے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ 3 یورپی ممالک (E3) کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ معاملات تعطل تک کیسے پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ روس اور چین کے ساتھ حالیہ مشاورت کے بعد، ہم نے پیرس، برلن اور لندن کے ساتھ تعلقات کا ایک نیا باب شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔ اس اقدام کے نتیجے میں نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر ابتدائی بات چیت ہوئی - ایک نازک لیکن امید افزا آغاز۔ تاہم، وقت تیزی سے گزر رہا ہے.
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس نازک موڑ پر طرفین کا ردعمل ایران - یورپ تعلقات کے مستقبل کو اتنی گہرائی سے تشکیل دے گا جسکا لوگ تصور بھی نہیں کررہے۔ ایران نیا باب شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے یورپی شراکت دار بھی ایسا ہی چاہتے ہونگے۔