روم - ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں شرکت سے چند منٹ قبل اپنے اطالوی ہم منصب سے ملاقات کی اور دو طرفہ اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی جو کہ ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے راونڈ میں شرکت کے لیے روم گئے ہیں، نے آج صبح اٹلی کے وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

عراقچی نے ایران کے مذہبی اور قومی اقدار کی روشنی اور دفاعی نظریے کے مطابق وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو مسترد کرتے ہوئے ایران کے ایٹمی پروگرام کی پرامن نوعیت پر زور دیا۔

انہوں نے صیہونی حکومت کو جوہری ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطیٰ کے حصول کی راہ میں واحد رکاوٹ قرار دیا جو خطے کے ممالک کے خلاف جارحیت، ایرانو فوبیا کو بھڑکانے اور مشرق وسطیٰ میں عدم تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ عراقچی نے کہا کہ یورپ اور عالمی برادری کو مسلط کردہ دقیانوسی تصورات سے دور ایک ذمہ دارانہ موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی نے ایرانی وزیر خارجہ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے مذاکرات کی میزبانی کو اٹلی کے لیے بہت اہم قرار دیا۔ انہوں نے ایران اور اٹلی کے درمیان تعلقات کی طویل تاریخ کو یاد کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا اور ایران امریکہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کی۔