روس کی TASS خبر رساں ایجنسی نے لکھا کہ مدودف نے پراگ میں امریکہ اور روس کے درمیان نئے معاہدے پر دستخط کی 15 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ ایٹمی جنگ کے خطرے میں کمی کا باعث نہیں بن سکتا۔
روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری مدودف نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ نئے سٹارٹ معاہدے سے جوہری جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا کیونکہ انہوں نے (امریکہ اور اس کے اتحادیوں) نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ باضابطہ طور پر جوہری برابری برقرار رکھ سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ لامحدود پابندیوں، اپنے ہتھیاروں اور ماہرین کا استعمال کرتے ہوئے ہمارے خلاف ایک غیراعلانیہ جنگ شروع کر سکتے ہیں۔
سابق روسی صدر نے کہا کہ مغرب کے اقدامات نے دنیا کو تیسری جنگ عظیم کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے کہا تھا کہ دنیا میں جوہری تصادم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
مدودف نے ایسے دعووں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوہری خطرہ اب اونچی ترین سطح پر ہے۔