بتایا جا رہا ہے کہ اس فیصلے کی وجہ موشے یعلون کا چند مہینے قبل کا بیان ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صیہونی فوج غزہ میں نسل کشی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ امید ہے کہ فوجیوں کو نوزائدہ بچوں کے قتل عام کے لیے غزہ بھیجا نہ جائے۔
قابل ذکر ہے کہ موشے یعلون کو صیہونی فوج کا سب سے اونچا رینک دیا گیا ہے۔ وہ ریٹائرمینٹ سے قبل چیف آف اسٹاف، فوجی انٹیلی جنس (آمان) کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بھی رہ چکے تھے۔