ماسکو - ارنا - روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے JCPOA کا مستقبل اور اس حوالے سے انجام پانے والی کثیر الجہتی کوششوں کی کامیابی کا امکان روس اور چین کی شرکت کے بغیر ممکن نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کے مستبقل کے حوالے سے کوئی بھی چیز باہر سے ڈکٹیٹ نہیں کی جاسکتی۔

 ماریہ زاخارووا نے یہ بات جمعرات کی شام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ ماسکو ایران جوہری معاہدے (JCPOA)  کے معاملے پر تمام فریقوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کے لیے تیار ہے۔

 روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی جریدے Axios نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے نام ایک خط میں نئے جوہری معاہدے کے لیے 2 ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔