تہران (ارنا) ایران کے نائب صدر نے کہا ہے کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ دو افراد کے درمیان ملاقات ناممکن ہے، لیکن فی الوقت امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات اور مذاکرات ایرانی حکومت کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔

 ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے بدھ کے روز حکومتی اجلاس کے موقع پر اور صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں، ایرانی صدر کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں کل رات ٹرمپ کے بیانات کے حوالے سے کہا کہ تمام شعبوں بالخصوص دفاعی شعبوں میں ایران کی حکمت عملی بالکل شفاف اور واضح ہے اور یہ کہنا مناسب ہوگا کہ یہ حکمت عملی مستحکم اور دائمی ہے۔

نائب صدر نے کہا کہ ہمارے پاس نیوکلئیر ہتھیاروں کے حوالے سے فتویٰ موجود ہے۔ فتویٰ مسلمانوں مخصوصاً شیعوں کے لیے حتمی حکم کا درجہ رکھتا ہے اور اسکے مطابق غیر پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کا استعمال ممنوع ہے، لہذا اس حوالے سے ہماری حکمت عملی واضح ہے۔

عارف کا کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ یہ سمجھتے ہیں کہ ایران کو نیوکلئیر ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہیے تو یہ ایران کی خود کی مستقل حکمت عملی ہے کیونکہ ہمارے پاس اس کی ممانعت کے حوالے سے فتویٰ موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیوکلئیر سرگرمیوں اور نیوکلئیر ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال ہماری ترجیحات میں شامل ہے، جیسا کہ دیگر ہائی ٹیک شعبوں میں ہماری ریسرچ  ہے۔ ہم نیوکلیئر ٹیکنالوجی سمیت تمام ہائی ٹیک سرگرمیوں کے فریم ورک کے اندر اپنی ضروریات پوری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔