ارنا کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے جنیوا کنونشن کی پچھترویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ہم ہمیشہ مذاکرات شروع کرنے کے لئے تیار ہیں اور اگر مقابل فریقوں میں بھی یہ ارادہ پایاجائے تومذاکرات انجام بھی پاسکتےہیں اور نتیجہ خیز بھی ہوسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے مقابل فریقوں نے دوسرا طرزعمل اختیار کیا تو اسلامی جمہوریہ ایران بھی ان کے طرز عمل کی مناسبت سے ہی اپنی پالیسیاں طے کرے گا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور نے صحافیوں کے ساتھ اپنی اس بات چیت ميں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات اور اتفاق رائے تک پہنچنے کے لئے مناسبت حالات فراہم ہیں۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ سب پر یہ بات آشکارا ہے کہ ہمارا ایٹمی پروگرام پر امن ہے اور ہم پر لگائی جانے والی پابندیاں ناکام رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات سے انکار نہیں کرتے کہ پابندیوں نے ہمارے عوام کی زندگی کو متاثر کیا ہے، جس ملک پر بھی پابندیاں لگیں گی اس پر اس کا اثر پڑے گا، لیکن ہمارے خلاف پابندیوں سےجو اہداف مد نظر رکھے گئے تھے،وہ حاصل نہیں ہوسکےبنابریں دانشمندی کا تقاضا ہے کہ پابندیاں ختم کرنے کے لئے مذاکرات شروع کئے جائيں اور صحیح راستے پر واپسی کی جائے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور نے کہا کہ ہم نے یورپ کے ساتھ مذاکرات کا نیا دور شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، مشاورتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور نئے دور کے مذاکرات کی تاریخ باہمی مشاورت سے طے کریں گے۔