تہران – ارنا – تہران کے عوام نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی اجتماع کرکے غاصب صیہونی حکومت کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے فوری طور پر نکالے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ارنا کے مطابق جمعے کی صبح تہران کے عوام کی ایک بڑی تعداد نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کرکے غزہ ميں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی کی مذمت کی۔

 اس اجتماع میں تہران کے عوام نےغاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر اقوام متحدہ کے سکوت کی مذمت اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے صیہونی حکومت کے  وزیر اعظم نتن یاہو اورسابق وزیر جنگ یواو گالانت کی گرفتاری کے حکم کا خیر مقدم کیا۔

تہران میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور بچوں کے قاتل صیہونیوں کو سزائے موت دینے نیز صیہونی حکومت کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 مظاہرین نے کہا کہ جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کے ارتکاب پر، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے صیہونی حکومت کو فوری طور پر نکالا جائے۔

   تہران کے عوام نے اسرائیل مردہ باد اور امریکا مردہ باد کے نعرے لگائے اور مغربی حکومتوں کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت نیز غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کرنے کے امریکا کے تازہ اقدام کی مذمت کی ۔

مظاہرین نے اسی طرح سلامتی کونسل کے غیر موثر ڈھانچے نیز صیہونیوں کے جرائم رکوانے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اعلی عہدیداروں کی بے عملی پر سخت تنقید کی۔

مظاہروں میں شریک ایک فرد نے ارنا کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک برس میں غاصب صیہونی حکومت نے غزہ اور لبنان میں انواع و اقسام کے جرائم کا ارتکاب کیا جس پربین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور حالیہ دنوں میں امریکا نے سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی ایک اور قرار داد ویٹو کردی۔

 مظاہرین نے آخر میں مطالبہ کیا کہ تہران میں اقوام متحدہ کا نمائندہ دفتر   غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم روکنے کے حوالے سے اس  اجتماع  اور اسی طرح دیگر اجتماعات اور مظاہروں میں کئے جانے والے مطالبات اقوام متحدہ کے اعلی عہدیداروں کو منتقل کریں۔