تہران (ارنا) ایران کے نائب صدر نے سعودی ولی عہد سے بات چیت میں کہا کہ حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون کے فروغ کے لیے نئی راہیں ہموار ہوئی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے پائیدار مستقبل کی ضامن ہیں۔

محمد رضا عارف، ریاض میں منعقدہ "صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت پر اتفاق" کے موضوع پر اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب گئے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کو مزید وسعت دینے، قابض صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کو روکنے اور فلسطین اور لبنان کے عوام کو امداد فراہم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں نائب صدر نے سعودی ولی عہد کی جانب سے  پرتپاک استقبال اور ریاض میں اجلاس کی شاندار میزبانی پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حالیہ مہینوں میں تعلقات کے فروغ  کے حوالے سے نئی راہیں ہموار ہوئی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے پائیدار مستقبل کی ضامن ہیں۔

یہ ملاقات جو انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی، محمد عارف نے صدر ایران کا تہنیتی پیغام پہنچاتے ہوئے سعودی عرب کے ولی عہد کو دورہ ایران کی دعوت دی۔

نائب صدر نے کہا کہ علاقے کے ممالک کو چاہیے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کے تسلسل اور علاقے میں صیہونی جارحیت کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن موقف اپناتے ہوئے مربوط اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسرائیل اور اس کے حامی، ایران اور سعودی عرب کے درمیان اچھے تعلقات سے ناخوش ہیں لیکن ہم ان تعلقات کو دونوں ممالک کے عوام کے ساتھ ساتھ خطے کے لیے بھی اہم اور ضروری سمجھتے ہیں اور اس حوالے سے اسلامی دنیا اور تعاون کے فروغ میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پر امید ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی نائب صدر کی تجاویز کو سراہا اور سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔

محمد بن سلمان نے دوطرفہ تعلقات اور تعاون، خاص طور پر اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال خطے میں رونما ہونے والے  واقعات کبھی بھی تعلقات کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں رہے اور نہ کبھی ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سال 2025 کے آخر تک خطے کے ان دو بڑے ممالک کے تعلقات بلند ترین سطح پر ہوں گے۔