تہران/ ارنا- جرمنی میں مقیم ایرانی شہریوں کو سفارتی خدمات سے محروم کرنے کے جرمن وزیر خارجہ کے غیرموجہ فیصلے کے بعد، تہران میں جرمن ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرلیا گیا ہے۔

وزارت خارجہ کے مغربی یورپ ڈیسک کے سربراہ نے جرمن ناظم الامور ہانس پیٹر یوگل کو طلب کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی شدید برہمی کا اظہار کیا۔

مغربی یورپ کے ڈیسک کے سربراہ نے ایرانی عوام کے سلسلے میں جرمن حکومت کے اقدامات کو اشتعال انگیز اور غیرموجہ قرار دیا اور کہا کہ برلن نے فرینکفرٹ، ہیمبرگ اور میونخ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانوں کی خدمات کو معطل کرکے ایرانی شہریوں کو ان کے ابتدائی حقوق سے بھی محروم کیا ہے اور دونوں ملکوں کے عوام کے مابین تاریخی تعلقات بھی متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔

وزارت خارجہ نے ایران کے سلسلے میں جرمن وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کو بیہودہ، ادب سے دور، مداخلت پسندانہ، عالمی حقوق کے منافی اور غیرسفارتکارانہ قرار دیا اور کہا جرمن حکومت کی غیرتعمیری اور جارحانہ پالیسی غلط اندازوں پر مبنی ہے جس کے نتائج کی ذمہ داری جرمن حکومت پر عائد ہوگی۔

وزارت خارجہ نے جرمن ناظم الامور کو بین الاقوامی قوانین اور اصول من جملہ دیگر ممالک کے اقتدار اعلی کے احترام، ان کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، دوسرے ممالک کی عدالتی کارروائی کے احترام کی یاد دہانی کرائی اور جرمن حکومت کی جانب سے ان اصولوں کی خلاف ورزی کی سختی سے مذمت کی۔

جرمن ناظم الامور نے بھی اس موقع پر کہا کہ ایران کے اعتراضی مراسلے کو اپنی حکومت کو منتقل کیا جائے گا۔