ایران اور انڈونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر سید عباس عراقچی نے جکارتہ پوسٹ میں 30 اکتوبر کو شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا ہے کہ اس سال ایران اور انڈونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ ایسے وقت میں منائی جارہی جب دونوں ممالک میں نئی حکومتیں برسراقتدار آئي ہیں جو ایک اہم موڑ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی روایات میں جڑا مشترکہ ثقافتی ورثہ، مسلمانوں کی اکثریتی آبادی، مشرقی اور مغربی بلاکس سے عدم وابستگی ، آزاد خارجہ پالیسیاں، سامراج کی مخالفت اور سب سے اہم مظلوم فلسطینی عوام کی غیر متزلزل حمایت نمایاں عوامل ہی جس نے ایران اور انڈونیشیا کے عوام کے درمیان طویل عرصے سے چلے آرہے تعلقات کی مستحکم بنیاد فراہم کردی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے مضمون میں یہ بھی لکھا ہے کہ مسئلہ فلسطین بہت اہم ہے، ایک ایسا مسئلہ جو گزشتہ سات دہائیوں سے عالم اسلام کی سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہے اور ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تعلقات اور تعاون میں مرکزی حثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ انڈونیشیا کے موقف اور اقدامات کی اساس نہ صرف اسلامی اصولوں پر مبنی ہے بلکہ دونوں ممالک کے آئین کے مطابق ہے۔