سمن میں برطانیہ کے اس اقدام کی مذمت کی گئی ہے جو تعاون میں دلچسپی کے اس کے دعوے کے بر خلاف ہے۔
سمن میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ خطے میں بد امنی کا سب سے بڑا سرچشمہ غاصب صیہونی حکومت ہے، جسے برطانیہ سمیت خطے میں استحکام کا دعویٰ کرنے والوں بہت سے ملکوں کی ہمہ گیر سیاسی اور فوجی حمایت حاصل ہے۔
وزارت خارجہ کے سمن میں کہا گيا ہے: اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے ان ممالک کی طرف سے اس کی حمایت اور جنگی مجرم نیتن یاہو کو سزا سے بچانے کی کوششیں خطے میں عدم استحکام اور بد امنی کی بنیادی وجہ ہیں۔
برطانوی ناظم الامور نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کے دار الحکومت کو اس احتجاج سے مطلع کر دیں گے۔
برطانوی ذرائع نے پیر کو بتایا تھا کہ برطانوی حکومت نے صیہونی حکومت کی سلامتی کو "غیر مستحکم" کرنے کے الزام میں تین ایرانی افراد اور ایک ایرانی ادارے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اس ملک کے ذرائع ابلاغ کے مطابق "حمید فاضلی" اور "بہنام شہریاری" پر صیہونی حکومت میں عد استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے گروہوں کی حمایت کے الزام میں صیہونی حکومت کی حامی برطانوی حکومت کی جانب سے پابندیاں عائد کر دی گئ ہیں۔