نیویارک – ارنا – اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام کے خلاف یک جانبہ اور غیر انسانی   پابندیوں کو اس ملک کے عوام کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف قرار دیا اور مطالبہ  کیا ہے  کہ  یہ غیر انسانی پابندیاں فورا ختم کی جائيں

ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے مشرق وسطی اور شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ شام میں انسانی حالات المناک ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ یک جانبہ غیر انسانی پابندیوں کی وجہ سے شام کے عوام سخت ترین اقتصادی مشکلات سے دوچار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ شام میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کی غلط پالیسیاں شام میں بدامنی اور عوام کی مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہیں۔  

 اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران  کے مستقل  مندوب نے کہا کہ امریکا یک جانبہ پابندیوں سے شام کے عوام کو اجتماعی سزا دینے کے ایک حربے کے طور پر کام لے رہا ہے۔  

 انھوں نے اسی کے ساتھ مطالبہ کیا کہ انسان دوستانہ امداد شام کے سبھی علاقوں میں پوری غیر جانبداری کے ساتھ تقسیم کی جائيں۔

امیرسعید ایروانی نے شام میں تعمیرنو کا پروگرام جلد از جلد شروع کئے جانے  اور مہاجرین کی واپسی کے لئے بدامنی کے خاتمے اور حالات کو پرامن بنائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔   

 انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دمشق حکومت کی جانب سے    باب السلام اور الراعی کی گزرگاہوں تک اقوام متحدہ کی دستری کی مدت میں مزید  تین مہینے اور باب الہوا کی گزرگاہ تک اس ادارے کے دستری کی مدت میں چھے مہینے کی توسیع کا خیر مقدم کرتا ہے۔

امیرسعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسی کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے شام کی ارضی سالمیت کی مسلسل خلاف ورزی اور عام شہریوں نیز غیر فوجی تنصیبات پر اس کے حملوں نیز جولان پر قبضہ باقی رکھنے کی سخت مذمت کرتا ہے۔  

 انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی  تخریبی اور دہشت گردانہ کارروائیاں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سخت خطرہ ہیں ۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ غاصب اسرائیلی حکومت نے غزہ اور غرب اردن میں مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور ان کی وحشیانہ نسل کشی کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے۔

  انھوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل علاقے میں باغی صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت اور اس کوشام کے علاقے جولان سے ناجائزہ قبضہ ختم کرنے نیز مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم کا سلسلہ روکنے پر مجبور کرے ۔