تہران (ارنا) ایران کے نئے صدر نے کہا کہ فلسطینی قوم سمیت مظلوموں کے دفاع اور بیت المقدس کی آزادی کے مقصد کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیاں حکومتوں کی تبدیلی سے تبدیل نہیں ہوں گی۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ "مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت مسلسل جاری رہے گی اور کوئی بھی عنصر اس راستے پر ہماری قوت ارادی میں خلل نہیں ڈال سکتا"۔

30 جولائی 2024 بروز پیر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے فلسطینی اسلامی جہاد کے سیکریٹری جنرل زیاد نخالہ سے ملاقات کی، جو نئے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران آئے ہیں۔

یہ ملاقات ان لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے جو ایران اور مزاحمتی گروہوں بالخصوص فلسطینی بھائیوں اور مجاہدین کے درمیان دوری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ فلسطینی قوم سمیت مظلوموں کے دفاع اور بیت المقدس کی آزادی کے مقصد کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے موقف اور پالیسیاں حکومتوں کی تبدیلی سے تبدیل نہیں ہوں گی۔ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت مسلسل جاری رہے گی اور اس راستے میں کوئی بھی رکاوٹ ہمارے ارادوں میں خلل پیدا نہیں کر سکتی۔

اسلامی ممالک کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے اور غزہ میں ہونے والے جرائم اور قتل و غارت کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت پر دباؤ بڑھانے کی مزید کوششوں پر زور دیتے ہوئے ایران غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کو سفارتی سطح پر اجاگر کرتا رہے گا۔ اس مجرمانہ حکومت کے خلاف اسلامی ممالک سمیت تمام آزاد اور آزادی پسند ممالک کے ساتھ مل کر لڑیں گے اور اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو غاصب صیہونی حکومت کے انسانیت کے خلاف جرائم کے خلاف تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

اس ملاقات میں فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایران کے صدر کی حیثیت سے آپ کی پہلے دن ہی فلسطینی مزاحمتی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات خطے کے لیے ایک اہم پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام خطے میں استکبار اور اسکے ہرکاروں کے خلاف صف اول میں ڈٹے ہوئے ہیں اور اس پرآشوب صورتحال میں ایران کی حمایت ان کے جذبہ مزاحمت اور استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم ہے۔

زیاد نخالہ نے کہا کہ فلسطینی عوام ایران کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج جب کہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لیے بنیادی انسانی امداد، خوراک اور ادویات کی ترسیل سمیت ہر قسم کی امداد بند ہے اور اسکے برخلاف صہیونیوں کے لیے ہتھیار اور ہر قسم کی امداد کھلی ہے تاہم فلسطینی عوام اور مجاہدین ہر قسم کی مشکلات سے عہدہ برا ہونگے۔