تہران – ارنا – حماس اور جہاد اسلامی نے الگ الگ بیان جاری کرکے، اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کو دہشت گرد کہنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی ہے۔

 ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ہم صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ میں انروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور اس کی سرگرمیاں روکنے  کے لئے مسودہ قرار داد کی منظوری کی مذمت کرتے ہیں۔

 حماس نے کہا ہے کہ یہ اقدام باطل اور غیر قانونی ہے جو غاصب صیہونی حکومت نے کیا ہے ۔

اس رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین نے بھی ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت   قحط اور بھوک مری کی جنگ مسلط کرنا چاہتی ہے جس سے غزہ اور غرب اردن میں بے گھر ہوجانے والے مہاجر فلسطینی متاثر ہوں گے۔  

 جہاد اسلامی فلسطین نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کا یہ اقدام فلسطینیوں کے  حقوق کی پامالی اور فلسطین کے مسئلے کو سرے سے ختم کردینے کی کوششوں کا ہی تسلسل ہے۔  

حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کا یہ بیان غاصب صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ میں انروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مسودہ قرار داد منظور کئے جانے کے بعد صادر ہوا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ میں منظور کئے جانے والے مسودہ قرار داد میں مقبوضہ علاقوں اور بیت المقدس میں انروا کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کی بات بھی کی گئ ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ نے اس مسودہ قرار داد کو ابتدائی منظوری دے دی ہے اورکہا گیا ہے کہ جلد ہی اس قرار داد کو پاس کردیا جائے گا۔