تہران - ارنا - لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے منگل کی رات کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی تباہی ان شاء اللہ غزہ میں موجودہ نسل اور محایت کرنے والے محاذ کے ذریعے ہوگی۔

شب عاشورا ایک تقریر میں حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے ، مسقط میں عزاداروں پر فائرنگ میں کئی عزاداروں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا  کہ عمان میں جو کچـھ ہوا ہے اس پر افسوس ظاہر کرتا ہوں اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔

اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں انہوں نے کہا: الاقصیٰ طوفان اور حمایتی محاذوں کی خاص طور پر لبنان، عراق اور یمن کے محاذ کی یکجہتی کی ایک برکت یہ بھی ہے کہ فرقہ واریت جس پر امریکہ نے برسوں تک کام کیا ہے، بے حد کم ہو گئی ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا: امید کی جاتی ہے کہ الاقصی طوفان میں فتح کے بعد ، اس آپریشن کی ایک برکت یعنی مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کو ختم کرنے کے لئے امریکہ و صیہونی حکومت کی سازش کے تحت فرقہ واریت کے لئے اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کر دیا جائے۔  

سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: 1948 سے ہمارے خطے میں جو کچھ ہوا ہے وہ ایک بہت بڑا فتنہ ہے اور صہیونی دشمن مغرب کی حمایت سے تمام عربوں کو رسوا کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا: دشمن کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس حکومت کے قیام کے 70 یا 80 سال بعد اس کی تباہی واقع ہو جائے گی اور ان کے قدرتی، تاریخی اور سماجی شماریات  سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ حکومت اب ایک نازک مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: انشاء اللہ اسرائیل کی تباہی غزہ میں موجود اسی نسل اور حمایتی محاذوں کے ہاتھوں ہو گی اور اگر حمایتی محاذ کے  لیے سرحدیں کھول دی جائیں تو ہم دیکھیں گے کہ وہ غزہ کے بارے میں  اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔